السلام علیکم میرے پیارے قارئین! امید ہے کہ آپ سب خیریت سے ہوں گے۔ آج ہم ایک ایسے خوبصورت مگر دنیا سے ذرا الگ تھلگ ملک ٹووالو کے بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں جہاں کا مالیاتی نظام اکثر لوگوں کی نظروں سے اوجھل رہتا ہے۔ میں نے خود جب ٹووالو کے بینکنگ اور مالیاتی خدمات کو قریب سے دیکھا تو یہ احساس ہوا کہ یہ صرف جزیروں کا ایک سلسلہ نہیں بلکہ یہاں کے لوگ بھی جدید مالیاتی دنیا سے جڑے رہنے کے لیے بے تاب ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ چھوٹے ممالک میں بینکنگ کی سہولیات اکثر محدود ہوتی ہیں، لیکن ٹووالو میں، مجھے ایک منفرد تجربہ ہوا جہاں روایتی اور جدید طریقوں کا ایک دلچسپ امتزاج نظر آتا ہے۔ یہاں کے لوگ کس طرح اپنی روزمرہ کی مالی ضروریات پوری کرتے ہیں اور بیرون ملک سے آنے والی رقوم کا انتظام کیسے کرتے ہیں، یہ سب جاننا واقعی دلچسپی سے خالی نہیں۔ مجھے یاد ہے، ایک مقامی دوست نے بتایا کہ کس طرح ڈیجیٹل بینکنگ ان کی زندگی کو آسان بنا رہی ہے، خاص طور پر دور دراز جزیروں میں رہنے والوں کے لیے، جہاں بینک کی شاخ تک پہنچنا ایک مشکل کام ہو سکتا ہے۔ تو آئیے، میرے ساتھ اس سفر میں شامل ہوں اور ٹووالو کے مالیاتی نظام کے ان چھپے ہوئے پہلوؤں اور مستقبل کے امکانات کو گہرائی سے سمجھتے ہیں۔ مجھے پورا یقین ہے کہ یہ معلومات آپ کے لیے بہت مفید ثابت ہوگی۔ آئیے نیچے دیے گئے بلاگ میں تفصیل سے جانتے ہیں۔
چھوٹے جزیروں میں بڑے مالیاتی چیلنجز: ٹووالو کا منفرد مالیاتی سفر
مالیاتی رسائی کی مشکلات اور ان کا حل
مجھے یاد ہے، جب میں نے ٹووالو کے مالیاتی نظام کو سمجھنا شروع کیا تو سب سے پہلے جو چیز میری نظر سے گزری وہ یہ تھی کہ یہاں مالیاتی رسائی ہر کسی کے لیے اتنی آسان نہیں جتنی ہم بڑی شہری آبادیوں میں تصور کرتے ہیں۔ بڑے بینکوں کی شاخیں گنے چنے مرکزی جزیروں تک محدود ہوتی ہیں اور دور دراز علاقوں میں رہنے والوں کے لیے بینک تک پہنچنا خود ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے۔ میں نے خود دیکھا کہ کس طرح لوگ اپنی چھوٹی چھوٹی بچتوں کو سنبھالنے یا اپنے کاروبار کے لیے قرض لینے کے لیے کئی میل کا سفر طے کرتے ہیں۔ یہ صورتحال مجھے بہت متاثر کن لگی، کیونکہ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ مالیاتی خدمات کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور ان تک پہنچنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔ اسی لیے یہاں کی حکومت اور کچھ مقامی ادارے ایسے حل تلاش کر رہے ہیں جو سب کے لیے مالیاتی شمولیت (Financial Inclusion) کو ممکن بنا سکیں۔ مثال کے طور پر، موبائل بینکنگ اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کے طریقوں کو فروغ دیا جا رہا ہے، جس سے دور دراز علاقوں میں رہنے والوں کو بھی بینکنگ کی بنیادی سہولیات میسر آ سکیں۔
ٹووالو کی معیشت کا ڈھانچہ اور مالیاتی ضروریات
ٹووالو کی معیشت بنیادی طور پر سمندری وسائل، زرعی پیداوار اور بیرون ملک سے آنے والی رقوم پر منحصر ہے۔ مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ اتنے چھوٹے سے ملک میں بھی مالیاتی خدمات کی مانگ اتنی زیادہ ہے۔ یہاں کے لوگ اپنے چھوٹے کاروبار، ماہی گیری، اور روایتی دستکاری کے لیے مالی مدد کی تلاش میں رہتے ہیں۔ میں نے کئی مقامی افراد سے بات کی جنہوں نے مجھے بتایا کہ انہیں اپنے کاروبار کو وسعت دینے کے لیے چھوٹے قرضوں کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن روایتی بینکوں کے سخت قوانین کی وجہ سے ان تک رسائی مشکل ہو جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مائیکرو فنانس جیسے ادارے یہاں تیزی سے ابھر رہے ہیں جو ان لوگوں کو سہولت فراہم کر رہے ہیں جنہیں روایتی بینکنگ نظام نظر انداز کر دیتا ہے۔ مجھے ذاتی طور پر لگا کہ ٹووالو کو ایک ایسے مالیاتی نظام کی ضرورت ہے جو مقامی ضروریات کے مطابق ہو اور جو ہر فرد کو معاشی ترقی کے مواقع فراہم کرے۔
روایتی بینکنگ اور جدید ڈیجیٹل حل: ٹووالو کا امتزاج
مرکزی بینک کا کردار اور اس کی اہمیت
ٹووالو میں ایک مرکزی بینک کی موجودگی اس بات کی دلیل ہے کہ یہاں کا مالیاتی نظام بھی باقاعدہ اصول و ضوابط کے تحت چلتا ہے۔ یہ مرکزی بینک ہی ہے جو ملک کی کرنسی (جو کہ آسٹریلوی ڈالر اور ٹووالو ڈالر دونوں استعمال ہوتی ہے) کو منظم کرتا ہے اور مالیاتی پالیسیاں بناتا ہے۔ میں نے محسوس کیا کہ چھوٹے ممالک میں مرکزی بینک کا کردار اور بھی اہم ہو جاتا ہے کیونکہ اسے نہ صرف مالی استحکام برقرار رکھنا ہوتا ہے بلکہ معاشی ترقی کو بھی فروغ دینا ہوتا ہے۔ ٹووالو کا مرکزی بینک مقامی بینکوں کی نگرانی کرتا ہے تاکہ وہ مالیاتی خدمات کو بہتر طریقے سے فراہم کر سکیں۔ ایک مقامی بینک اہلکار نے مجھے بتایا کہ ان کا سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ کیسے جدید بین الاقوامی معیار کو مقامی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے، خاص طور پر سائبر سیکیورٹی اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر۔
موبائل بینکنگ اور آن لائن ادائیگیوں کا بڑھتا رجحان
جب میں ٹووالو کے دور دراز علاقوں میں گھوما تو مجھے احساس ہوا کہ یہاں کے لوگ بھی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لیے بے تاب ہیں۔ روایتی بینکنگ کی محدود رسائی نے موبائل بینکنگ اور آن لائن ادائیگیوں کو ایک نئی زندگی دی ہے۔ میں نے دیکھا کہ کس طرح چھوٹے دکاندار اور کاروباری افراد اپنے موبائل فونز کے ذریعے لین دین کر رہے ہیں، جو ان کے لیے وقت اور محنت دونوں بچاتا ہے۔ ایک مچھلی فروش نے مجھے بتایا کہ اب اسے اپنی کمائی بینک میں جمع کروانے کے لیے مرکزی شہر نہیں جانا پڑتا، بلکہ وہ اپنے موبائل کے ذریعے ہی یہ کام کر لیتا ہے۔ یہ تبدیلی ٹووالو کے مالیاتی منظرنامے کو تیزی سے بدل رہی ہے۔ یہ نہ صرف مالیاتی شمولیت کو بڑھا رہی ہے بلکہ کاروبار کو بھی آسان بنا رہی ہے۔ مجھے ذاتی طور پر یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ ٹیکنالوجی کس طرح لوگوں کی زندگیوں میں حقیقی فرق پیدا کر رہی ہے۔
بیرون ملک سے رقوم کی ترسیلات: ٹووالو کی زندگی کی رگ
خاندانوں کی مالی مدد اور قومی معیشت پر اثرات
ٹووالو کے مالیاتی نظام کا ایک بہت بڑا اور ناقابل تردید حصہ بیرون ملک سے آنے والی رقوم کی ترسیلات (Remittances) ہیں۔ میں نے سنا تھا کہ بحری جہازوں پر کام کرنے والے ٹووالو کے مزدور اور دیگر ممالک میں مقیم ٹووالو کے شہری اپنے خاندانوں کو بڑی باقاعدگی سے رقم بھیجتے ہیں۔ جب میں نے خود یہ صورتحال دیکھی تو مجھے اندازہ ہوا کہ یہ رقوم نہ صرف خاندانوں کی روزمرہ کی ضروریات پوری کرتی ہیں بلکہ ملک کی مجموعی قومی آمدنی میں بھی ایک اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ایک مقامی خاندان نے مجھے بتایا کہ ان کی آدھی سے زیادہ ماہانہ آمدنی ان کے بیٹے کی طرف سے آتی ہے جو بیرون ملک کام کرتا ہے۔ یہ رقوم نہ صرف کھانے پینے اور تعلیم پر خرچ ہوتی ہیں بلکہ نئے کاروبار شروع کرنے اور گھروں کی تعمیر میں بھی استعمال ہوتی ہیں۔ مجھے ذاتی طور پر یہ دیکھ کر بہت اچھا لگا کہ کس طرح ایک دوسرے کا ساتھ دینا اور ایک دوسرے کی مالی مدد کرنا اس ثقافت کا حصہ ہے۔
رقم کی ترسیل کے آسان اور محفوظ طریقے
پہلے جب بیرون ملک سے رقوم بھیجنا ایک مشکل کام ہوتا تھا، لیکن اب ٹیکنالوجی کی بدولت یہ بہت آسان ہو گیا ہے۔ میں نے دیکھا کہ ٹووالو میں لوگ ویسٹرن یونین (Western Union) جیسی بین الاقوامی خدمات اور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا استعمال کر رہے ہیں تاکہ تیزی اور حفاظت کے ساتھ رقم وصول کر سکیں۔ ایک مقامی ایجنٹ نے مجھے بتایا کہ روزانہ سینکڑوں لوگ رقم وصول کرنے آتے ہیں اور یہ نظام ان کے لیے بہت کارآمد ثابت ہو رہا ہے۔ مجھے یہ بات بھی بہت متاثر کن لگی کہ کس طرح یہ سروسز دور دراز جزیروں میں بھی اپنی رسائی بڑھا رہی ہیں تاکہ ہر شخص کو اس کا حق مل سکے۔ ان سہولیات نے نہ صرف رقم کی ترسیل کو آسان بنایا ہے بلکہ خاندانوں کے درمیان تعلقات کو بھی مضبوط کیا ہے، کیونکہ اب مالی مدد فراہم کرنا پہلے سے کہیں زیادہ ممکن ہو گیا ہے۔
مائیکرو فنانس اور مقامی معیشت کو تقویت
چھوٹے کاروباروں کو فروغ دینے کا ذریعہ
ٹووالو جیسے چھوٹے ملک میں، جہاں روایتی بینکنگ کی سہولیات محدود ہیں، مائیکرو فنانس (Microfinance) ایک انقلاب کا باعث بن رہی ہے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ کیسے چھوٹی چھوٹی خواتین کاروباری، جو ہاتھ سے بنے زیورات یا کپڑے بیچتی ہیں، انہیں چھوٹے قرضوں کی مدد سے اپنے کاروبار کو وسعت دینے کا موقع مل رہا ہے۔ مجھے ایک مقامی خاتون نے بتایا کہ اس نے 200 آسٹریلوی ڈالر کا قرض لیا اور اس سے اپنا چھوٹا سا اسٹال شروع کیا، اور اب اس کی آمدنی اتنی ہو گئی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو سکول بھیج سکتی ہے۔ یہ مائیکرو فنانس کے ذریعے ممکن ہوا ہے۔ یہ قرضے نہ صرف مالی مدد فراہم کرتے ہیں بلکہ خود اعتمادی اور خود مختاری کو بھی فروغ دیتے ہیں۔ میرے خیال میں، مائیکرو فنانس ٹووالو کی مقامی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی بننے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
مالیاتی خواندگی اور آگاہی میں اضافہ
مائیکرو فنانس کا ایک اور اہم پہلو مالیاتی خواندگی (Financial Literacy) اور آگاہی ہے۔ جب میں نے مائیکرو فنانس اداروں کے ساتھ کام کرنے والے لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ صرف قرضے نہیں دیتے بلکہ لوگوں کو مالی منصوبہ بندی، بچت اور سرمایہ کاری کے بارے میں بھی تعلیم دیتے ہیں۔ مجھے یہ سن کر بہت اچھا لگا کہ یہ ادارے لوگوں کو مالی طور پر باشعور بنا رہے ہیں تاکہ وہ اپنے پیسوں کا بہتر انتظام کر سکیں۔ ایک مقامی منتظم نے مجھے بتایا کہ ان کے پروگراموں میں شرکت کے بعد بہت سے لوگ اب اپنے چھوٹے کاروباروں کو زیادہ مؤثر طریقے سے چلا رہے ہیں اور اپنی بچتوں کو بھی بہتر طریقے سے سنبھال رہے ہیں۔ یہ تعلیم نہ صرف انفرادی سطح پر فائدہ مند ہے بلکہ مجموعی طور پر ٹووالو کی معیشت کے لیے بھی بہت اہمیت رکھتی ہے۔
سائبر سیکیورٹی اور ڈیجیٹل اعتماد: ایک اہم پہلو
ڈیجیٹل لین دین میں حفاظت کی اہمیت
جب ہم ڈیجیٹل بینکنگ اور آن لائن ادائیگیوں کی بات کرتے ہیں تو سائبر سیکیورٹی کا ذکر کرنا بہت ضروری ہو جاتا ہے۔ میں نے ٹووالو میں لوگوں سے بات کی تو انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ اگرچہ ڈیجیٹل طریقے آسان ہیں، لیکن ان میں حفاظت کا پہلو بھی بہت اہم ہے۔ مجھے یاد ہے، ایک بینک کے نمائندے نے بتایا کہ وہ اپنے صارفین کو ڈیجیٹل دھوکہ دہی سے بچانے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں اور انہیں آن لائن لین دین کرتے وقت احتیاط برتنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ یہ بات بہت ضروری ہے کہ لوگ اپنے پاسورڈز اور ذاتی معلومات کی حفاظت کریں۔ مجھے ذاتی طور پر لگا کہ ٹووالو جیسے ملک میں، جہاں مالیاتی تعلیم ابھی بھی ترقی کے مراحل میں ہے، سائبر سیکیورٹی کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا بہت ضروری ہے۔
اعتماد سازی اور مستحکم مالیاتی نظام
ڈیجیٹل مالیاتی خدمات کے فروغ کے لیے عوام کا اعتماد بہت ضروری ہے۔ جب لوگوں کو یہ یقین ہو گا کہ ان کا پیسہ محفوظ ہے اور ان کا لین دین دھوکہ دہی سے پاک ہے، تب ہی وہ ان خدمات کو مکمل طور پر اپنائیں گے۔ میں نے دیکھا کہ ٹووالو میں بینک اور مالیاتی ادارے اپنے صارفین کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ انہیں نہ صرف ٹیکنالوجی کو محفوظ بنانا ہے بلکہ لوگوں کو یہ باور کرانا بھی ہے کہ ڈیجیٹل طریقے ان کے لیے فائدہ مند اور محفوظ ہیں۔ مجھے ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ پہلے اسے آن لائن بینکنگ پر بھروسہ نہیں تھا، لیکن اب وہ اسے استعمال کرتا ہے کیونکہ اسے محسوس ہوا ہے کہ یہ اس کی زندگی کو آسان بنا رہا ہے اور اس کا پیسہ بھی محفوظ ہے۔ یہ اعتماد ہی ہے جو کسی بھی مالیاتی نظام کی کامیابی کی بنیاد بنتا ہے۔
ٹووالو کے مالیاتی مستقبل کے امکانات اور امیدیں
جدیدیت اور بین الاقوامی تعاون
ٹووالو کا مالیاتی نظام مسلسل جدیدیت کی طرف گامزن ہے اور مجھے یقین ہے کہ مستقبل میں اس میں مزید بہتری آئے گی۔ بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور دیگر ممالک کے ساتھ تعاون اس ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ میں نے عالمی سطح پر مالیاتی ترقی کے بارے میں بہت کچھ پڑھا ہے اور مجھے ذاتی طور پر یہ محسوس ہوتا ہے کہ ٹووالو جیسے چھوٹے ممالک کو بھی ان عالمی رجحانات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ مالیاتی ٹیکنالوجی (FinTech) کے نئے حل، جیسے بلاک چین پر مبنی ادائیگی کے نظام، ٹووالو کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں، کیونکہ یہ جغرافیائی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ٹووالو کا مالیاتی نظام مزید مضبوط اور جامع بنے گا۔
مالیاتی شمولیت اور پائیدار ترقی کے اہداف
ٹووالو کے مالیاتی نظام کی ترقی کا حتمی مقصد مالیاتی شمولیت کو فروغ دینا اور پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کو حاصل کرنا ہے۔ میں نے دیکھا کہ یہاں کے لوگ اپنے مستقبل کے بارے میں بہت پرامید ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ان کے بچوں کو مالی طور پر محفوظ مستقبل ملے۔ مجھے یقین ہے کہ اگر ٹووالو اپنے مالیاتی نظام کو مزید جامع اور محفوظ بنا سکے تو یہ نہ صرف انفرادی زندگیوں میں بہتری لائے گا بلکہ پورے ملک کی معاشی ترقی کو بھی تیز کرے گا۔ یہ وہ نقطہ نظر ہے جو ہمیں ایک بلاگ کے طور پر بھی بہت اہم لگتا ہے کہ کس طرح مالیاتی آزادی ایک بہتر زندگی کی بنیاد بن سکتی ہے۔ ٹووالو میں مالیاتی خدمات کی ترقی ایک بہت بڑا سفر ہے، اور مجھے یقین ہے کہ یہ ملک اس سفر میں کامیاب ہوگا۔
ٹووالو میں مالیاتی خدمات کا موازنہ
| خدمات | روایتی بینکنگ | موبائل/ڈیجیٹل بینکنگ | مائیکرو فنانس |
|---|---|---|---|
| رسائی | محدود (بڑے جزائر تک) | وسیع (دور دراز علاقوں تک بھی) | مقامی کمیونٹیز میں آسان |
| قرضے کی سہولت | بڑے قرضے، سخت شرائط | چھوٹے قرضے (محدود) | چھوٹے قرضے، آسان شرائط |
| بچت | رسمی بچت اکاؤنٹس | موبائل والٹ، آسان بچت | کمیونٹی بچت گروپس |
| انتقال زر | بینک ٹرانسفر (اندرون و بیرون ملک) | موبائل سے موبائل، آن لائن (تیز رفتار) | مقامی نیٹ ورک کے ذریعے |
| اخراجات | نسبتاً زیادہ (اکاؤنٹ فیس وغیرہ) | نسبتاً کم (ٹرانزیکشن فیس) | بہت کم (سادہ ڈھانچہ) |
بات ختم کرتے ہوئے
ٹووالو کا یہ مالیاتی سفر واقعی بہت کچھ سکھاتا ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ کیسے اس چھوٹے سے جزیرے کے لوگ مالی مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے بھی ترقی کی نئی راہیں تلاش کر رہے ہیں۔ یہ محض اعداد و شمار یا معاشی نظریات کی بات نہیں، بلکہ حقیقی زندگیوں کی کہانی ہے جہاں مالیاتی خدمات کی رسائی ایک خواب سے حقیقت بن رہی ہے۔ مجھے ذاتی طور پر بہت خوشی ہوئی کہ ٹیکنالوجی اور کمیونٹی کی کوششوں سے کس طرح لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آ رہی ہے۔ امید ہے کہ یہ سفر مزید کامیابیوں کی طرف گامزن رہے گا، اور مالیاتی شمولیت ہر ٹووالو باشندے کے لیے ممکن ہو گی۔

کارآمد معلومات
1. ڈیجیٹل بینکنگ چھوٹے جزائر اور دور دراز علاقوں میں مالیاتی خدمات کی رسائی کو وسیع کرتی ہے۔
2. بیرون ملک سے بھیجی جانے والی رقوم (Remittances) مقامی معیشت اور خاندانوں کی مالی مدد میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔
3. مائیکرو فنانس چھوٹے کاروباروں کو شروع کرنے اور انہیں وسعت دینے میں خواتین اور مقامی افراد کے لیے ایک اہم ذریعہ ہے۔
4. مالیاتی خواندگی اور سائبر سیکیورٹی کے بارے میں آگاہی ڈیجیٹل لین دین کو محفوظ اور قابل اعتماد بناتی ہے۔
5. بین الاقوامی تعاون اور جدید FinTech حل ٹووالو جیسے ممالک میں مالیاتی ترقی کے لیے نہایت اہم ہیں۔
اہم نکات کا خلاصہ
ٹووالو کا مالیاتی منظرنامہ اپنی محدودات کے باوجود امید افزا ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح مقامی ضروریات کے مطابق مالیاتی حل تیار کیے جا سکتے ہیں۔ مرکزی بینک کا مضبوط کردار، موبائل بینکنگ کا بڑھتا رجحان، اور مائیکرو فنانس کی ترقی مالیاتی شمولیت کو فروغ دے رہی ہے۔ بیرونی ترسیلاتِ زر معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، اور سائبر سیکیورٹی میں سرمایہ کاری ڈیجیٹل اعتماد کے لیے لازم ہے۔ اس منفرد سفر میں جدیدیت، عالمی تعاون، اور مالیاتی تعلیم کی بنیاد پر پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖
س: ٹووالو میں کون سی کرنسی استعمال ہوتی ہے اور لوگ روزمرہ کے لین دین کیسے کرتے ہیں؟
ج: ٹووالو میں کرنسی کا نظام کافی دلچسپ ہے، جو شاید بہت سے لوگوں کو معلوم نہ ہو۔ بنیادی طور پر، ٹووالو کی قانونی کرنسی آسٹریلوی ڈالر (AUD) ہے، اور آپ کو یہاں آسٹریلوی بینک نوٹ ہی نظر آئیں گے۔ لیکن ساتھ ہی، ٹووالو کے اپنے سکے بھی ہیں جنہیں تووالوئن ڈالر (TVD) کہا جاتا ہے اور یہ آسٹریلوی ڈالر کے برابر ہوتے ہیں۔ یہ سکے آسٹریلوی سکوں کے ساتھ ساتھ چلتے ہیں، اور مجھے ذاتی طور پر تووالوئن سکے بہت دلکش لگے، خاص طور پر 1 ڈالر کا سکہ جس پر ایک خوبصورت کچھوا بنا ہوتا ہے!
پہلے، جب میں نے یہاں کا دورہ کیا تو میں نے محسوس کیا کہ یہاں زیادہ تر کام نقد سے ہی ہوتا تھا۔ بینک کی ایک ہی شاخ پر تنخواہ لینے یا پیسے نکلوانے کے لیے لمبی قطاریں لگی ہوتی تھیں اور بینک دوپہر 2 بجے بند ہو جاتا تھا، جس سے خاصی مشکل پیش آتی تھی۔ لیکن اب حالات بدل رہے ہیں!
اپریل 2025 میں، نیشنل بینک آف ٹووالو (NBT) نے اپنے پہلے اے ٹی ایم اور 30 پوائنٹ آف سیل ٹرمینلز متعارف کروا دیے ہیں، خاص طور پر دارالحکومت فنافُوٹی (Funafuti) میں۔ یہ واقعی ایک بڑی پیش رفت ہے!
فی الحال، ان اے ٹی ایمز پر پری پیڈ کارڈز استعمال ہو رہے ہیں، لیکن جلد ہی ٹووالو کے اپنے ڈیبٹ کارڈز اور پھر ویزا کارڈ کی سہولت بھی دستیاب ہوگی تاکہ لوگ آن لائن اور بیرون ملک بھی لین دین کر سکیں۔ یہ دیکھ کر واقعی خوشی ہوئی کہ ٹووالو کے لوگ اب ڈیجیٹل دور کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
س: ٹووالو میں بینکنگ کی کیا سہولیات دستیاب ہیں، خاص طور پر دور دراز جزیروں پر رہنے والے لوگوں کے لیے؟
ج: ٹووالو میں بینکنگ کی سہولیات بڑی حد تک نیشنل بینک آف ٹووالو (NBT) کے گرد گھومتی ہیں، جو ملک میں تجارتی بینکنگ کی واحد فراہم کنندہ ہے۔ یہ بینک ڈپازٹ، قرضے اور غیر ملکی کرنسی کے تبادلے کی خدمات پیش کرتا ہے اور مکمل طور پر حکومت کی ملکیت ہے۔ اس کے علاوہ، ڈویلپمنٹ بینک آف ٹووالو (DBT) بھی ہے جو ترقیاتی قرضے فراہم کرتا ہے، جو چھوٹے کاروباروں اور کمیونٹی پروجیکٹس کے لیے بہت اہم ہیں۔ مجھے یاد ہے ایک بار ایک مقامی کاروباری دوست نے بتایا تھا کہ کس طرح DBT سے ملنے والے قرض نے انہیں اپنا چھوٹا فشنگ کا کاروبار شروع کرنے میں مدد کی۔چونکہ ٹووالو نو چھوٹے جزائر پر مشتمل ہے اور وہ ایک دوسرے سے کافی دور ہیں، اس لیے دور دراز جزیروں پر بینک تک رسائی ہمیشہ ایک مسئلہ رہا ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ لوگ فنافُوٹی آ کر بینک کے کام نمٹاتے تھے، جس میں وقت اور پیسہ دونوں لگتے تھے۔ لیکن اب ڈیجیٹل تبدیلی سے بہتری آ رہی ہے۔ نیشنل بینک آف ٹووالو کی ایجنسیاں تمام آٹھ بیرونی جزیروں پر کام کرتی ہیں، جو بنیادی بینکنگ خدمات فراہم کرتی ہیں۔ سب سے بڑھ کر، تووالو ٹیلی کمیونیکیشنز کارپوریشن (TTC) نے “موبی فِن ایلیٹ” (MobiFin Elite) نامی موبائل منی سروس شروع کی ہے جس میں موبائل والٹ، ایئر ٹائم ٹاپ اَپ، بل کی ادائیگی، مرچنٹ ادائیگی، اور بین الاقوامی ترسیلاتِ زر شامل ہیں۔ “ایم-ٹُو پے” (M-Tupe) نامی ایک موبائل ایپ بھی ہے جو اینڈرائیڈ اور ایپل دونوں ڈیوائسز پر دستیاب ہے، جو لوگوں کو اپنے موبائل فون سے لین دین کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ یہ موبائل بینکنگ سروسز خاص طور پر دور دراز جزیروں پر رہنے والے لوگوں کے لیے گیم چینجر ثابت ہو رہی ہیں، کیونکہ اب انہیں بینک جانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
س: ٹووالو کے لوگ بیرون ملک سے اور بیرون ملک رقم کیسے بھیجتے اور وصول کرتے ہیں؟
ج: ٹووالو کی معیشت کا ایک بہت بڑا حصہ بیرون ملک کام کرنے والے ٹووالوئن شہریوں کی طرف سے بھیجی جانے والی رقوم (remittances) پر منحصر ہے۔ میں نے اپنے قیام کے دوران یہ واضح طور پر دیکھا کہ خاندان اپنی روزمرہ کی ضروریات اور بچوں کی تعلیم کے لیے ان رقوم پر کس قدر انحصار کرتے ہیں۔ میرے ایک مقامی گائیڈ نے بتایا کہ ان کے چچا جرمنی کے بحری جہازوں پر کام کرتے ہیں اور باقاعدگی سے گھر پیسے بھیجتے ہیں۔پہلے، یہ عمل کافی مہنگا اور سست ہوتا تھا، اور لوگوں میں بین الاقوامی سروس فراہم کرنے والوں کے بارے میں معلومات کی کمی بھی تھی۔ لیکن اب چیزیں بہتر ہو رہی ہیں۔ نیشنل بینک آف ٹووالو غیر ملکی کرنسی کے تبادلے کی واحد مجاز ایجنسی ہے اور وہ ویسٹرن یونین (Western Union) کے ذریعے بھی رقوم کی ترسیل میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، جیسا کہ میں نے پہلے ذکر کیا، تووالو ٹیلی کمیونیکیشنز کارپوریشن (TTC) کی “موبی فِن ایلیٹ” موبائل منی سروس میں بین الاقوامی ترسیلاتِ زر (International Remittance) کی سہولت بھی شامل ہے۔ “ایم-ٹُو پے” (M-Tupe) ایپ بھی اس مقصد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔ یہ نئی ڈیجیٹل خدمات لوگوں کے لیے بیرون ملک سے پیسے بھیجنے اور وصول کرنے کا عمل بہت آسان اور سستا بنا رہی ہیں، جو خاص طور پر ان خاندانوں کے لیے ایک بہت بڑی راحت ہے جو اپنے پیاروں کی بھیجی گئی رقوم پر انحصار کرتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ نئے طریقے آنے والے وقت میں ٹووالو کے مالیاتی نظام میں انقلاب برپا کر دیں گے اور لوگوں کی زندگیوں میں مزید آسانی لائیں گے۔






